مرثیۂ ٹیگور
ٹیگور جن گلوں میں ہے اب شمار تیرا
مدت سے ان گلوں کو تھا انتظار تیرا
لیکن پیام فرقت افسوس جب سے آیا
اک عالم تفکر ہندوستاں پہ چھایا
اس کے دل حزیں کا تھا تو حبیب باقی
اک تو ہی رہ گیا تھا اس مے کدہ کا ساقی
ٹوٹی سی ایک مینا اب تجھ کو رو رہی ہے
رو رو کے منہ وہ اپنا اشکوں سے دھو رہی ہے
ملک سخن کا تجھ سا فرماں روا نہ دیکھا
دنیائے شاعری کا تجھ سا خدا نہ دیکھا
ڈھونڈا کریں گی تجھ کو حسرت بھری نگاہیں
جائیں گی ساتھ تیرے اس دیش کی دعائیں
کچھ بے بسی کا عالم گر اے خدا نہ ہوتا
ٹیگور اس طرح سے ہم سے جدا نہ ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.