مرثیہ
حوریں ملیں گی سوچ کے بے موت مر گیا
امت کو اپنی ساتھ میں بدنام کر گیا
نادان خودکشی کو شہادت سمجھ کے اف
مذہب میں جو حرام ہے وہ کام کر گیا
بے آسرا ہوئے ہیں بڑھاپے میں والدین
گھر کا چراغ گھر میں اندھیرا ہے کر گیا
اللہ نے جو زندگی کی تھی عطا اسے
اس کو مٹا کے خود کو سزاوار کر گیا
معصوم بیکسوں کا تھا آخر قصور کیا
جن کو ہلاک یا وہ اپاہج ہے کر گیا
سنی تھا وہ کہ شیعہ تھا مت پوچھ اے امام
پڑھ فاتحہ کہ ایک مسلمان مر گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.