وہ اک پیڑ جو اس علاقے کی سب سے بڑی شخصیت تھا
اپنے چاروں طرف کے مکانوں کو جس نے
تھام کر انگلی چلنا سکھایا
اسے سب خبر تھی
کہ کس گھر میں کس کی لڑائی ہوئی ہے
مگر چپ رہا
اور ہر گھر کے ہر راز کو اس نے سب سے چھپایا
کچی دیواریں اکثر
کوٹھری کی شکایت جو کرتی تھیں اس سے
تو ان کو بٹھا کر
پیار سے مسکرا کر
ذرا ڈانٹتا تھا
صدر دروازوں کا
سارے دالانوں سے فاصلہ تھا مگر
چند جھونکوں سے وہ فاصلہ پاٹتا تھا
وہی پیڑ اب سر جھکائے کھڑا ہے
کچی دیواروں کے چھوٹے چھوٹے مکاں
پکی اینٹوں کے دو منزلے ہو گئے ہیں
پیڑ خاموش ہے
وہ مکاں اس کے حصے کی دھوپوں کو گھیرے کھڑے ہیں
- کتاب : صبح بخیر زندگی (Pg. 138)
- Author : امیر امام
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.