مجھے یہ ڈر ہے کسی آفتاب کی گرمی
تری نظر کے ہزار آئنوں کو توڑ نہ دے
مجھے یہ وہم کسی ماہتاب کی ٹھنڈک
لہو سے گرمئ فکر و عمل نچوڑ نہ لے
تو اپنی ذات سے خود چشمۂ ادا و صدا
تجھے جہاں کی ہواؤں کے رخ سے کیا نسبت
تو اپنے آپ ہی خود انجمن ہے خود ہی چراغ
ہجوم حلقہ بگوشاں سے تجھ کو کیا نسبت
یہ راستہ نہیں وہ جس پہ تو ٹھہر جائے
یہاں سے جلد گزر عکس مہر و مہ کی طرح
یہاں پہ کوئی رکا ہے تو خار رہ کی مثال
یہاں پہ کوئی رکا ہے تو گرد رہ کی طرح
جو آستاں ہو اسے سنگ در کا غم کیسا
جو خود سفر ہو اسے رہ گزر کا غم کیسا
جو خود یقیں ہو اسے وہم انتظام سے کیا
جو خود ہی مے ہو اسے میکدے کے نام سے کیا
- کتاب : Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 200)
- Author : Munavvar Jameel
- مطبع : Haji Haneef Printer Lahore (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.