Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مشورہ

سلیم فگار

مشورہ

سلیم فگار

MORE BYسلیم فگار

    تو چھن گیا تو لگا جیسے

    لکیریں میری ہتھیلی کے کاغذ سے گر گئی ہیں

    اور ہاتھ کفن سے زیادہ

    سفید ہو گئے ہیں

    اب جانے کون سے لمحے کی پر کار

    لائینوں کی عبارت دوبارہ لکھے

    میں نے جیت ادھار تو نہیں مانگی تھی

    ہجر کسی ظالم چودھری کی طرح

    تمام وصل کا اناج اٹھا کر لے گیا ہے

    اور بھوک جسم پہ بالوں کی طرح اگنے لگی ہے

    وقت سے میرا مذاق کبھی نہیں رہا

    پھر جانے کیوں

    سب یہ مجھ سے کسی بہت قریبی دوست کی طرح

    کھیلتا رہتا ہے

    تیرے آنسو میری آنکھوں کو

    نرگس کا سونپ کر گئے ہیں

    جانے سرخ گلاب کا ذائقہ بینائی کب چکھے

    سنو

    رستے ابھی اپنے مسافر بھولے نہیں

    لوٹ آؤ

    ورنہ معلوم ہے تمہیں

    اب نیا گھر بنتے دیر نہیں لگتی

    رستے سکڑی ہوئی کلیاں

    اور کھیت صحن بننے سے پہلے چلے آؤ

    کہ طویل دوریاں

    اپنے محور سے ہٹنے کے مترادف ہیں

    اور مدار سے نکلے ہوئے چاند

    ایک دن اخبار کی سرخی بن کر

    باقی ردی کے بھاؤ بکتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے