مولانا ابوالکلام کا جنازہ دیکھ کر
کس کو لے کر جا رہے ہیں آج یوں نوحہ کناں
رو رہے ہیں آج کس کو ملک کے پیر و جواں
سرنگوں کس کے لئے ہے ہند کا قومی نشاں
نعش سے لپٹا ہے کس کی پرچم ہندوستاں
کس لئے ہے آج سینہ چاک دلی کی زمیں
ہند کا یہ دل بنے گا کس امانت کا امیں
وہ امام الہند وہ مرد خدا رخصت ہوا
جنگ آزادی کا اپنی پیشوا رخصت ہوا
رہنماؤں کا ہمارے رہنما رخصت ہوا
دل پہ کرتی تھی اثر جس کی صدا رخصت ہوا
سات دن پہلے بھی تھا تقریر میں کتنا اثر
طوطیٔ ہندوستاں کو کھا گئی کس کی نظر
یہ زمین ہند ہے اس میں بہت ہوں گے ادیب
اس کی مٹی میں محبت ہے بہت ہوں گے حبیب
گائیں گے حب وطن کے راگ لاکھوں عندلیب
اور مل جائیں گے امراض سیاست کے طبیب
ایک ہستی میں تمام اوصاف کیوں کر پائیں گے
اب کہاں سے بوالکلام آزاد جیسا لائیں گے
زندگی میں مرنے والے کی کوئی پیغام ہے
بے غرض بے لوث خدمت کی صلائے عام ہے
نیکیوں کا عاقبت میں نیک ہی انجام ہے
ہے یہی انسانیت باقی خدا کا نام ہے
اے شفاؔ انسان وہ ہے جو ہو مر کر نیک نام
زندگی میں تو سبھی رکھتے ہیں خود کو شاد کام
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.