موسم
موسم تو ہر سال اس شہر میں آتے ہیں
ہرے بھرے مٹیالے موسم
لیکن ان کی گود میں ہم اس موسم کی
کونپل ڈھونڈتے رہتے ہیں
جو سانسوں کے رس کو چھو کر جسموں کے بل پر تک چڑھ آتی ہے
جس کی اوک میں پیاسی خواہش
ساری رتوں کے رنگ اور ذائقے
چکھ لیتی ہے
جیسے گہرے بادل کی آغوش میں بارش
اور بہتے دریاؤں کی پاتال میں موتی
ایسے ہی ہم دونوں کی بے تاب کشش سے
اک یہ موسم چھا جاتا ہے
موسم جس کے دھانی کپڑے
لذت کی خوشبو سے تر ہیں
جس کے کھلے ہوئے موسم میں
جنگلی تیتریوں کے پر ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.