Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

موت کا دوسرا نام

مظفر حنفی

موت کا دوسرا نام

مظفر حنفی

MORE BYمظفر حنفی

    اس کو البم دکھاتے ہوئے

    میں بتلایا

    یہ دیکھیے یہ میرا دوست ہے

    آج کل غالباً کینیا میں

    ربر کی کسی فرم میں اونچے عہدے پہ ہے

    اس نے چہرے کو لمبا بنا کر کہا

    میں اسے جانتا ہوں

    کئی بار دو چار پیگ اس کے ہم راہ بھی پی چکا ہوں

    یہ چھ سال پہلے مجھے کینیا میں ملا تھا

    مگر اس ملاقات کے دوسرے ہی برس

    ریل کے حادثے میں یہ مارا گیا تھا!

    فضا دفعتاً درد سے بھر گئی

    سمجھ میں نہ آتا تھا میں اس کی ڈھارس بندھاؤں

    کہ خود چند تسکین کے لفظ چاہوں

    تو ایسا بھی ہوتا ہے

    یہ شخص جو میرے البم کے اس کالے پنے کے البم پہ بیٹھا ہوا مسکراتا ہے

    آج تک میرے نزدیک زندہ تھا یہ

    اور میرے تئیں دو گھڑی پیشتر ہی مرا ہے

    تو کیا موت کا دوسرا نام ہے آگہی!؟

    مأخذ :
    • کتاب : aazaadii ke baad delhi men urdu nazm (Pg. 341)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے