اس کو البم دکھاتے ہوئے
میں بتلایا
یہ دیکھیے یہ میرا دوست ہے
آج کل غالباً کینیا میں
ربر کی کسی فرم میں اونچے عہدے پہ ہے
اس نے چہرے کو لمبا بنا کر کہا
میں اسے جانتا ہوں
کئی بار دو چار پیگ اس کے ہم راہ بھی پی چکا ہوں
یہ چھ سال پہلے مجھے کینیا میں ملا تھا
مگر اس ملاقات کے دوسرے ہی برس
ریل کے حادثے میں یہ مارا گیا تھا!
فضا دفعتاً درد سے بھر گئی
سمجھ میں نہ آتا تھا میں اس کی ڈھارس بندھاؤں
کہ خود چند تسکین کے لفظ چاہوں
تو ایسا بھی ہوتا ہے
یہ شخص جو میرے البم کے اس کالے پنے کے البم پہ بیٹھا ہوا مسکراتا ہے
آج تک میرے نزدیک زندہ تھا یہ
اور میرے تئیں دو گھڑی پیشتر ہی مرا ہے
تو کیا موت کا دوسرا نام ہے آگہی!؟
- کتاب : aazaadii ke baad delhi men urdu nazm (Pg. 341)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.