موت کی نصیحت
موت نے اس کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالیں
تو اسے بدن کا بوسیدہ لباس ہاتھ میں تھامے
بے خوف و خطر
اپنے استقبال کے لیے کھڑا پایا
وہ سہم گئی
اس کی ہیبت ماند پڑ گئی
وہ اس کے قاتلوں کے پاس گئی
اور جو کچھ دیکھا تھا انہیں بتا دیا
وہ سمجھے کہ موت ان کے ساتھ کسی سازش میں شریک ہو گئی تھی
ان کی تسلی کے لیے
وہ اس کا بوسیدہ لباس لے آئی
مگر جاتے وقت نصیحت کر گئی
کہ اسے سنبھال کر رکھیں
اس دن کے لیے
جب ملک میں کپڑے کا قحط پڑے گا
اور ان کے ننگے بدن ڈھانپنے کے لیے
کسی کے پاس کوئی کپڑا نہ ہوگا
اس ایک لباس کے سوا
- کتاب : Ishq e Tamam (Pg. 140)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.