Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

موت کی نصیحت

جاوید شاہین

موت کی نصیحت

جاوید شاہین

MORE BYجاوید شاہین

    موت نے اس کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالیں

    تو اسے بدن کا بوسیدہ لباس ہاتھ میں تھامے

    بے خوف و خطر

    اپنے استقبال کے لیے کھڑا پایا

    وہ سہم گئی

    اس کی ہیبت ماند پڑ گئی

    وہ اس کے قاتلوں کے پاس گئی

    اور جو کچھ دیکھا تھا انہیں بتا دیا

    وہ سمجھے کہ موت ان کے ساتھ کسی سازش میں شریک ہو گئی تھی

    ان کی تسلی کے لیے

    وہ اس کا بوسیدہ لباس لے آئی

    مگر جاتے وقت نصیحت کر گئی

    کہ اسے سنبھال کر رکھیں

    اس دن کے لیے

    جب ملک میں کپڑے کا قحط پڑے گا

    اور ان کے ننگے بدن ڈھانپنے کے لیے

    کسی کے پاس کوئی کپڑا نہ ہوگا

    اس ایک لباس کے سوا

    مأخذ :
    • کتاب : Ishq e Tamam (Pg. 140)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے