موت مجھ پر برحق نہیں
میں مرنے کے لیے پیدا نہیں ہوا
مجھ پر کسی قسم کا حملہ
اس معاہدے کی خلاف ورزی ہوگی
جس پر ایک غیبی ہاتھ اور میں نے
دستخط کیے تھے
اور جس کی رو سے
موت مجھ پر برحق نہیں ٹھہری تھی
زندہ رہنا اب میرا درد سر نہیں
میں یہ فریضہ
تاریخ کو سونپ چکا ہوں
تاریخ جو میری رگوں میں
زہر کی صورت داخل ہوئی
اور اب امرت بن کر
میرے مساموں سے
قطرہ قطرہ ٹپک رہی ہے
موت سے میری کوئی شناسائی نہیں
میں اس سے درخواست کروں گا
وہ میرے خلاف
کسی سازش میں شریک نہ ہو
کہ میرے پاس
معاہدے کی جو نقل محفوظ ہے
اس پر اس کے دستخط
بطور گواہ موجود ہیں
- کتاب : Ishq e Tamam (Pg. 155)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.