Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

موت مجھ پر برحق نہیں

جاوید شاہین

موت مجھ پر برحق نہیں

جاوید شاہین

MORE BYجاوید شاہین

    میں مرنے کے لیے پیدا نہیں ہوا

    مجھ پر کسی قسم کا حملہ

    اس معاہدے کی خلاف ورزی ہوگی

    جس پر ایک غیبی ہاتھ اور میں نے

    دستخط کیے تھے

    اور جس کی رو سے

    موت مجھ پر برحق نہیں ٹھہری تھی

    زندہ رہنا اب میرا درد سر نہیں

    میں یہ فریضہ

    تاریخ کو سونپ چکا ہوں

    تاریخ جو میری رگوں میں

    زہر کی صورت داخل ہوئی

    اور اب امرت بن کر

    میرے مساموں سے

    قطرہ قطرہ ٹپک رہی ہے

    موت سے میری کوئی شناسائی نہیں

    میں اس سے درخواست کروں گا

    وہ میرے خلاف

    کسی سازش میں شریک نہ ہو

    کہ میرے پاس

    معاہدے کی جو نقل محفوظ ہے

    اس پر اس کے دستخط

    بطور گواہ موجود ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Ishq e Tamam (Pg. 155)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے