Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

موت سے موت تک

بلال اسود

موت سے موت تک

بلال اسود

MORE BYبلال اسود

    مجھے اپنی موت سے بہت محبت ہے

    موت زندگی کا سب سے بڑا سچ ہے

    محبتوں میں جدائی

    وصل کے بعد کا کوئی مرحلہ ہوتی ہے

    مگر یہ محبت روایتی نہیں

    یہاں تو وصل کے انتظار میں

    پوری زندگی جدائی کو دان کرنا پڑتی ہے

    محبت اور تشویش کے تعلق سے کس کو انکار ہوگا

    اور موت سے زیادہ تشویش ناک شے اور کیا ہوگی

    مجھے اپنی موت سے عشق ہرگز نہیں

    یہ میرا جنون بھی نہیں

    صرف محبت ہے

    وصل کا لطف اسی صورت میں آتا ہے

    جب وہ اپنے مقررہ وقت پر ہو

    میں وقت سے پہلے نہیں مرنا چاہتا

    مجھے ہر اس موت سے شدید نفرت ہے

    جو وقت سے پہلے

    کسی کو گلے لگا لیتی ہے

    وہ موت جو گولی کے بارود میں چھپ کر

    ہفتوں اپنے شکار کا پیچھا کرتی ہے

    مجھے ایک نظر نہیں بھاتی

    میں ہر دن اس موت کا گلا دبوچنا چاہتا ہوں

    جو لوگ خود اپنے حلق پر

    اور اپنی نبضوں پر تحریر کرتے ہیں

    مجھے وہ اڑتی ہوئی موت ہفتوں کھلتی ہے

    جو کسی چھت پر گرنے سے پہلے

    برباد ہونے والے گھروں کی گنتی

    بھول جاتی ہے

    مجھے گھن آتی ہے جیکٹ میں قید اس موت سے

    جس کو بچے اور بوڑھے کا فرق نظر نہیں آتا

    جو آزاد ہو کر

    سینکڑوں سینوں پر تقسیم ہو جاتی ہے

    نائٹروجن کے نیوکلئس میں رکھ کر

    شہروں پر گرائی جانے والی موت جو آنے والی زندہ نسلوں کے اعضا اور خد و خال سے جھانکتی ہے

    سالوں تک میرا خون چوستی ہے

    مجھے اپنی موت سے محبت کے علاوہ

    ہر اس موت سے نفرت ہے

    جو ملک الموت کے ٹائم ٹیبل میں نہیں لکھی ہوئی

    related content

    نظم

    موت کے اس طرف

    موت کے اس طرف

    اسنی بدر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے