ہمارے ساتھ جو کچھ راہزن بھی ہیں ماخوذ
وہ اہل شہر کے کہنے سے چھوٹ جائیں گے
گواہ کفر ہمیں میں ہے کون پہچانے
ہمیں تو ایک سے لگتے ہیں آج سب چہرے
ہمارا جرم تو روپوش بھی نہیں اب کے
کسی گواہ کی حاجت نہیں سزا کے لئے
دیار غم کی صدائے نہفتہ پہچانو
ہوائے جبر چراغ نفس کے در پہ ہے
یہ اور بات ہے خود کو چھپا رہا ہے مگر
ولیٔ شہر سنبھالے ہے تاج کانٹوں کا
ہجوم بہر تماشہ کھڑا ہے گلیوں میں
یہ عصر خوں کی کفالت کا مدعی ہے ابھی
صلیب ڈھونڈ رہی ہے کسی مسیح کو پھر
یہی گھڑی ہے ہر الزام اپنے سر لے لو
- کتاب : Aainaa Dar Aainaa (Pg. 76)
- Author : Aziz Qaisi
- مطبع : Maktaba Saba Hayderabad (1972)
- اشاعت : 1972
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.