Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میورکا

احمد فراز

میورکا

احمد فراز

MORE BYاحمد فراز

    دلچسپ معلومات

    اسپین کا ایک خوب صورت جزیرہ

    میورکا کے ساحلوں پہ کس قدر گلاب تھے

    کہ خوشبوئیں تھی بے طرح کہ رنگ بے حساب تھے

    تنک لباسیاں شناوروں کی تھیں قیامتیں

    تمام سیم تن شریک جشن شہر آب تھے

    شعاع مہر کی ضیا سے تھے جگر جگر بدن

    قمر جمال جن کے عکس روشنی کے باب تھے

    کھلی فضا کی دھوپ وہ کہ جسم سانولے کرے

    بتان آذری کہ مست غسل آفتاب تھے

    یہیں پتہ چلا کہ زیست حسن ہے بہار ہے

    یہیں خبر ہوئی کہ زندگی کے دکھ سراب تھے

    یہیں لگا کہ گردشوں کے زاویے بدل گئے

    نہ روز و شب کی تلخیاں نہ وقت کے عذاب تھے

    مرے تمام دوست اجنبی رفاقتوں میں گم

    مری نظر میں تیرے خد و خال تیرے خواب تھے

    میں دوریوں کے باوجود تیرے آس پاس تھا

    میورکا کے ساحلوں پہ میں بہت اداس تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے