Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھوبی کا گھاٹ

میراجی

دھوبی کا گھاٹ

میراجی

MORE BYمیراجی

    جس شخص کے ملبوس کی قسمت میں لکھی ہے

    کرنوں کی تمازت

    رشک آتا ہے مجھ کو

    اس پر

    کیوں صرف اچھوتا

    انجان انوکھا

    اک خواب ہے خلوت

    کیوں صرف تصور

    بہلاتا ہے مجھ کو

    کیوں صبح شب عیش کا جھونکا

    بن کر

    رخسار کے بے نام اذیت

    سہلاتا ہے مجھ کو؟

    کیوں خواب فسوں گر کی قبا چاک نہیں ہے

    کیوں گیسوئے پیچیدہ و رقصاں

    نمناک نہیں ہے

    اشک دل خوں سے

    کیوں لمس کی حسرت کے جنوں سے

    ملتی نہیں مجھ کو

    بے قید رہائی

    ملبوس پہ کرنوں کی تمازت

    ہے دام نظر کا

    اور صبح شب عیش کو گیسو کا مہکتا ہوا جھونکا

    مرہون سحر کا

    ہوتا ہی نہیں ہے

    کیوں دھوئے نہ پیراہن آلودہ کے دھبے

    مخمور مسرت

    کرنوں کی تمازت

    بن جائے نہ کیوں رنگ شب عیش کا اک عکس مسلسل

    مجبور اذیت

    تو مان لے اس عکس کا منظر

    دیتا ہے تجھے جام چشیدہ کی سی لذت

    کیوں سوچ رہا ہے

    جھوٹا ہے یہ پیالہ

    کیا آج زمانے میں کہیں دیکھی ہے تو نے

    دوشیزہ مسرت؟

    پھیلے ہوئے ملبوس پہ کرنوں کی تمازت

    ہے زیست کے گیسو کی حرارت

    اس شخص کو پیراہن آلودہ کے دھونے ہی سے روزی

    ملتی ہے جہاں میں

    تو اس پہ نظر کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے