میگھ دوت
سنسناہٹوں کے ساتھ
گڑگڑاہٹوں کے ساتھ
آ گیا!
پون رتھ پہ بیٹھ کر
میرا میگھ دیوتا
دوش پر ہواؤں کے
بال اڑاتا ہوا
اس کا جامنی بدن
آسماں پہ چھا گیا
دور تک گرج ہوئی
زمیں دہلنے لگی
آسماں سمٹ گیا
بڑی گھن گرج کے ساتھ
ٹوٹ کر برس پڑا
اور میں آنکھ موند کر
ہاتھ پسارے ہوئے
دوڑتی چلی گئی
انگ سے لگا رہی
نیل اس کے انگ کا
میں کہ بنت ہجر ہوں
مجھ میں ایسی پیاس ہے
میں کہ میرے واسطے
وصل بھی فراق ہے
مجھ میں ایسی آگ ہے
میگھ رس میں بھیگ کر
ہانپتی کھڑی کھڑی
کہہ رہا ہے دل مرا
یہی ہے
مدھر ملن کی گھڑی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.