سارے دن کے میل کو
جسم سے اتارنا مشکل لگتا ہے
سر کو دن بھر کی دھول سے
فارغ کرنا
اور پھر گردن کے کالے دائرے کو
ہلکا کرنا
صابن کے بلبلوں سے
پھر آہستہ آہستہ ان گولائیوں کی طرف
بڑھنا
جن پر میل کبھی نہیں چڑھتا
ذرا سی ترچھی
ایک طرف کو جھکی ہوئی
سدا کی چمکی چمکائی
انہیں میں اب نہیں دھوتی
پھر ابھرے ہوئے پیٹ پر
برسوں کا پسینہ
جمے ہوئے چیونگ گم کی طرح
کبھی نہیں اترتا
صابن کے جھاگ کے بلبلے تیزی سے
اس پر پھوٹتے رہتے ہیں
اور پھر بے ہنگم کولھوں کی
باری آتی ہے
کبھی جب میں چلتی تھی
تو سرپھرے پلٹ پلٹ کر
ان کے اترنے چڑھنے کو
گھورتے رہتے تھے
ناف سے لے کر ناخنوں تک
صابن بے ڈول جھاگ بناتا ہے
جھاگ اور پوروں کی آنکھ مچولی
جو میل پسینہ بن کر بہہ جاتی ہے
اب جسم سے میل اتارنا
مشکل لگتا ہے
- کتاب : AN EVENING OF CAGED BEASTS (Pg. 96)
- Author : Asif Farrukhi
- مطبع : Ameena Saiyid, Oxford University (1999)
- اشاعت : 1999
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.