Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مینو پاز

عشرت آفریں

مینو پاز

عشرت آفریں

MORE BYعشرت آفریں

    عجیب سی اطلاع تھی وہ

    جسے میں خود سے نہ جانے کب سے چھپا رہی تھی

    عجب خبر تھی کہ جس کی بابت

    میں خود سے سچ بولتے ہوئے ہچکچا رہی تھی

    عجیب دکھ تھا

    کہ جس کا احساس جاگتے ہی

    میں اپنے محرم سے

    اپنے ہمدم سے ایسے نظریں چرا رہی تھی

    کہ جیسے مجھ میں کہیں کوئی جرم ہو گیا ہو

    عجب خبر تھی

    جسے مرا دل قبول کرنے سے منحرف تھا

    مگر حقیقت کا معترف تھا

    کہ شاخ جاں پر گلاب کھلنے کے موسموں کو

    وداع کہنے کی ساعتیں اب قریب تر ہیں

    قریب تر ہے کہ خشک ہو جائیں گے وہ سوتے

    کہ جن کی تہ میں

    ہزار تخلیق کے خزانے چھپے ہوئے تھے

    وہ آب حیواں

    وہ انبساط و حیات کا بے کنار دریا

    کہ دفن ہو جائے گا خس و خاک روز و شب میں

    یہاں سے عمر گریز پا جو نکل پڑی اور راستے پر

    تو سوچتی ہوں کہ جاتے جاتے

    میں اپنے خالق سے یہ تو پوچھوں

    خدائے ستار

    عصمتوں کو ہزار پردوں میں رکھنے والے

    صفات میں تیری عدل بھی ہے

    تو پھر مرے

    اور میرے محرم کے بیچ تفریق کا سبب کیا

    وجود کی کیمیا گری میں

    یہ بانجھ پن کا عتاب تنہا مرے لیے کیوں

    یہ خشک سالی کا ایسا اعلان خاص

    قحط نمو کا عریاں عذاب تنہا مرے لیے کیوں

    اے میرے ستار و کیمیا گر

    یہ روز و شب کا عذاب تنہا مرے لیے کیوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے