Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میرا جنم دن

باقر مہدی

میرا جنم دن

باقر مہدی

MORE BYباقر مہدی

    ذہن پہ اک گھٹا سی چھائی ہے

    لفظوں کی انجانی بوندیں برس رہی ہیں

    کوئی معنی شاید نکلیں؟

    زخمی طائر میرے قلم سے لپٹ گیا

    اور اس کے پہلو میں اک ننھا سا تیر ہے

    تیر میں اک کاغذ بھی ہے

    اب کے میرے جنم دن پر

    کس نے مجھ کو یاد کیا ہے؟

    میں نے کاغذ کھول کے دیکھا

    کچھ بھی نہ تھا

    صرف ٹوٹی ٹوٹی چند لکیریں تھیں

    ایسے خط آتے رہتے ہیں

    نام نہیں ہوتا جن پر

    بات نہیں بنتی لیکن

    بات بنے گی کیسے؟

    جب پہلو میں خار لگا ہو

    آنکھوں میں نم آ بھی چکا ہو

    جنم جنم کے سودے میں تم

    سب سے آگے نکل گئے ہو

    سارے ساتھی چھوٹ گئے

    غم کے چھالے پھوٹ گئے

    جینے کی امید نہیں ہے

    پھر بھی تم اب تک جیتے ہو

    عمر تمہاری موت سے آگے نکل گئی ہے

    سناٹے میں جینا کتنا مشکل ہے

    خواہش کے صدمے بھی نہیں ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : shab khuun (rekhta website)(291) (Pg. 12)
    • اشاعت : 2005

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے