میرا قلم
قلم کو مرے یہ قسم ہے دلائی
نہ حق سے کرے بھول کر بے وفائی
ہے جمہور کی بس امانت قلم یہ
نہ مسند کی قربت اسے راس آئی
تصنع سے نفرت ہے میرے قلم کو
علامت مرے شعر کی بے ریائی
ہے اظہار کی خوب جرأت قلم میں
ہے پر خام گو میری نغمہ سرائی
میں اشکوں میں خون جگر ہوں ملاتا
بنے تب قلم کی مرے روشنائی
مرا ساتھ دے اے قلم تو وہاں تک
تخیل کی میرے جہاں تک رسائی
صداؔ لوح چھن جائے ٹوٹے قلم بھی
لگے جو کبھی علت خود ستائی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.