میرا وطن
جہاں کا چپہ چپہ گلستاں ہے
جہاں کی سر زمیں رشک جناں ہے
تصدق جس پہ حسن آسماں ہے
ہمالہ جس کی عظمت کا نشاں ہے
جہاں گنگا جہاں جمنا رواں ہے
وہی میرا وطن ہندوستاں ہے
جہاں رنگین ہوتی ہیں فضائیں
بسی رہتی ہیں خوشبو میں ہوائیں
دکھاتے ہیں پہاڑ اور بن ادائیں
جہاں جھرنے کی موجیں گنگنائیں
جہاں ندیوں کا پانی کیف جاں ہے
وہی میرا وطن ہندوستاں ہے
جہاں چوپال ہیں گاؤں کی زینت
جہاں ہے پنگھٹوں کی قدر و قیمت
برستی ہے جہاں کھیتوں پہ رحمت
جہاں فصلیں ہیں کھلیانوں کی دولت
جہاں پیڑوں کے سائے میں اماں ہے
وہی میرا وطن ہندوستاں ہے
جہاں صبح بنارس ہے مثالی
اودھ کی شام ہے شام دوالی
جہاں ہے مالوہؔ کی شب نرالی
ہے راجستھان کی رنگت گلابی
جہاں دل کش دکن کا ہر سماں ہے
وہی میرا وطن ہندوستاں ہے
جہاں مذہب کے گہوارے ہیں روشن
کلیسا اور گردوارے ہیں روشن
مساجد اور مینارے ہیں روشن
جہاں کے بت کدہ سارے ہیں روشن
جہاں شمع عبادت ضو فشاں ہے
وہی میرا وطن ہندوستاں ہے
جہاں فن اور تہذیبیں امر ہیں
جہاں قلعہ و قطب لطف نظر ہیں
جہاں تاج و اجنتا جلوہ گر ہیں
جہاں کی خوش نما شام و سحر ہیں
جہاں ہر راہ راہ کہکشاں ہے
وہی میرا وطن ہندوستاں ہے
جہاں رامؔ و کرشنؔ و لکشمنؔ تھے
جہاں میرا کے ہونٹوں پر بھجن تھے
جہاں سورؔ اور ان کے کیرتن تھے
جہاں ریداسؔ بھگتی میں مگن تھے
جہاں تلسیؔ تھے رامائن جہاں ہے
وہی میرا وطن ہندوستاں ہے
جہاں خواجہ معین الدین آئے
نظام الدین جس میں جگمگائے
جہاں رسخانؔ و خسروؔ گنگنائے
کبیرؔ و جائسیؔ نے نغمے گائے
جہاں غالبؔ کی فکر جاوداں ہے
وہی میرا وطن ہندوستاں ہے
جہاں عورت نے کی ہے حکمرانی
لہو سے اپنے لکھی ہے کہانی
جہاں پیدا ہوئی جھانسیؔ کی رانی
ہے رضیہؔ جس کی عظمت کی نشانی
سنہری جس کی ہر اک داستاں ہے
وہی میرا وطن ہندوستاں ہے
جہاں مغلوں نے فن سے روشنی کی
مراٹھوں نے جہاں تاریخ لکھی
جو دھرتی راجپوتوں کی ہے دھرتی
شجاعت جس کو بندیلوں نے بخشی
جہاں بنگال کا عزم جواں ہے
وہی میرا وطن ہندوستاں ہے
- کتاب : Raqs-e-Qalam (Pg. 21)
- Author : Rehbar Jaunpuri
- مطبع : Mohammad Tariq and Aabshar Ahmad, Shahwar Ahmad (2008)
- اشاعت : 2008
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.