میرے دل میں جنگل ہے
میرے دل میں جنگل ہے
اور اس میں بھیڑیا رہتا ہے
جو رات کو میری آنکھوں میں آ جاتا ہے
اور سارے منظر کھا جاتا ہے
صبح کو سورج اپنے پیالے سے شبنم ٹپکاتا ہے
اور دن کا بچہ
میری روح کے جھولے میں رکھ جاتا ہے
میرے دل میں جنگل ہے
اور اس میں فاختہ رہتی ہے
جو اپنے پروں سے میرے لئے
اک پرچم بنتی رہتی ہے
اور خوشبو سے اک نغمہ لکھتی رہتی ہے
پھر تھک کر میرے بالوں میں سو جاتی ہے
میرے دل میں جنگل ہے
اور اس میں جوگی رہتا ہے
جو میرے خون سے اپنی شراب بناتا ہے
اور اپنے ستار میں چھپی ہوئی لڑکی کو
پاس بلاتا ہے
پھر جنگل بوسہ بن جاتا ہے
میرے دل میں جنگل ہے
اور اس میں بھولا بھٹکا زخمی شہزادہ ہے
جس کا لشکر
خون کی دھار پہ اس کے پیچھے آتا ہے
وہ اپنے وطن کے نقشے کو زخموں پہ باندھ کے
آخری خطبہ دیتا ہے
پھر مر جاتا ہے
میرے دل میں جنگل ہے
اور اس میں گہری خاموشی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.