Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میرے دل میں جنگل ہے

اصغر ندیم سید

میرے دل میں جنگل ہے

اصغر ندیم سید

MORE BYاصغر ندیم سید

    میرے دل میں جنگل ہے

    اور اس میں بھیڑیا رہتا ہے

    جو رات کو میری آنکھوں میں آ جاتا ہے

    اور سارے منظر کھا جاتا ہے

    صبح کو سورج اپنے پیالے سے شبنم ٹپکاتا ہے

    اور دن کا بچہ

    میری روح کے جھولے میں رکھ جاتا ہے

    میرے دل میں جنگل ہے

    اور اس میں فاختہ رہتی ہے

    جو اپنے پروں سے میرے لئے

    اک پرچم بنتی رہتی ہے

    اور خوشبو سے اک نغمہ لکھتی رہتی ہے

    پھر تھک کر میرے بالوں میں سو جاتی ہے

    میرے دل میں جنگل ہے

    اور اس میں جوگی رہتا ہے

    جو میرے خون سے اپنی شراب بناتا ہے

    اور اپنے ستار میں چھپی ہوئی لڑکی کو

    پاس بلاتا ہے

    پھر جنگل بوسہ بن جاتا ہے

    میرے دل میں جنگل ہے

    اور اس میں بھولا بھٹکا زخمی شہزادہ ہے

    جس کا لشکر

    خون کی دھار پہ اس کے پیچھے آتا ہے

    وہ اپنے وطن کے نقشے کو زخموں پہ باندھ کے

    آخری خطبہ دیتا ہے

    پھر مر جاتا ہے

    میرے دل میں جنگل ہے

    اور اس میں گہری خاموشی ہے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    اصغر ندیم سید

    اصغر ندیم سید

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے