Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میرے گیت تمہارے ہیں

ساحر لدھیانوی

میرے گیت تمہارے ہیں

ساحر لدھیانوی

MORE BYساحر لدھیانوی

    اب تک میرے گیتوں میں امید بھی تھی پسپائی بھی

    موت کے قدموں کی آہٹ بھی جیون کی انگڑائی بھی

    مستقبل کی کرنیں بھی تھیں حال کی بوجھل ظلمت بھی

    طوفانوں کا شور بھی تھا اور خوابوں کی شہنائی بھی

    آج سے میں اپنے گیتوں میں آتش پارے بھر دوں گا

    مدھم لچکیلی تانوں میں جیوٹ دھارے بھر دوں گا

    جیون کے اندھیارے پتھ پر مشعل لے کر نکلوں گا

    دھرتی کے پھیلے آنچل میں سرخ ستارے بھر دوں گا

    آج سے اے مزدور کسانو میرے گیت تمہارے ہیں

    فاقہ کش انسانو میرے جوگ بہاگ تمہارے ہیں

    جب تک تم بھوکے ننگے ہو یہ نغمے خاموش نہ ہوں گے

    جب تک بے آرام ہو تم یہ نغمے راحت کوش نہ ہوں گے

    مجھ کو اس کا رنج نہیں ہے لوگ مجھے فن کار نہ مانیں

    فکر و فن کے تاجر میرے شعروں کو اشعار نہ مانیں

    میرا فن میری امیدیں آج سے تم کو ارپن ہیں

    آج سے میرے گیت تمہارے دکھ اور سکھ کا درپن ہیں

    تم سے قوت لے کر اب میں تم کو راہ دکھاؤں گا

    تم پرچم لہرانا ساتھی میں بربط پر گاؤں گا

    آج سے میرے فن کا مقصد زنجیریں پگھلانا ہے

    آج سے میں شبنم کے بدلے انگارے برساؤں گا

    RECITATIONS

    حمیدہ چوپڑا

    حمیدہ چوپڑا,

    حمیدہ بانو

    حمیدہ بانو,

    حمیدہ چوپڑا

    میرے گیت تمہارے ہیں حمیدہ چوپڑا

    حمیدہ بانو

    میرے گیت تمہارے ہیں حمیدہ بانو

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Sahir (Pg. 103)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے