Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میرے ہاتھ

فہمیدہ ریاض

میرے ہاتھ

فہمیدہ ریاض

MORE BYفہمیدہ ریاض

    دلچسپ معلومات

    (فنون، لاہور، اپریل، مئی 1973ء)

    دل میں کب سے رم جھم کرتی

    کیسی برکھا برس رہی ہے

    اس برکھا کے امرت رس سے

    بھیگ چکی میں بھیگ چکی میں

    لگتی چھپتی دھوپ اور بادل

    یہ آکاش کے ننھے بالک

    کھیل رہے ہیں ہنستے ہنستے

    کلکاری بھرتے سبزے کو

    شوخ ہوائیں چھیڑ رہی ہیں

    میں بھی اپنے پنکھ جھٹک کر

    پر تولوں اور بھروں اڑانیں

    اپنے بدن میں خود کھو جاؤں

    یہ تن کا آکاش یہ دھرتی

    دھیرے دھیرے پھیل رہی ہے

    اور میرے ہاتھوں کے پکھیرو

    یہ چنچل بے چین پرندے

    ایک انوکھے راز سے بے کل

    دھرتی میں کچھ ڈھونڈ رہے ہیں

    ڈھونڈ رہے ہیں ایسے پل کو

    جس کی کھوج میں دل رہتا ہے

    جس پل دھرتی ملے گگن سے

    وہ پل میرے تن کے باہر

    کہیں نہیں ہے کہیں نہیں ہے

    یہ پنچھی یہ نرم پکھیرو

    جنموں سے دھرتی کے سنگی

    اس کایا کے تال کنارے

    دھیرے دھیرے ڈھونڈ رہے ہیں

    کھوئے ہوئے پل کی کنکریاں

    RECITATIONS

    عذرا نقوی

    عذرا نقوی,

    عذرا نقوی

    میرے ہاتھ عذرا نقوی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے