Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میرے محبوب

حبیب عاصم

میرے محبوب

حبیب عاصم

MORE BYحبیب عاصم

    پھر ابھر آئی ہے ماحول کے ماتھے پہ شکن

    میرے محبوب

    چل اب دور کہیں دور چلیں

    چل جہاں پیار کو نفرت سے نہ دیکھا جائے

    چل جہاں پیار کو اک کھیل نہ سمجھا جائے

    چل جہاں پیار کو دولت سے نہ تولا جائے

    چل کسی ایسی ڈگر ایسے نگر ایسے وطن

    میرے محبوب

    چل اب دور کہیں دور چلیں

    ان نگاہوں سے کہیں دور نظاروں سے پرے

    اہل دنیا کے پراسرار اشاروں سے پرے

    ایسی نگری میں چلیں چاند ستاروں سے پرے

    جس کی دھرتی ہو وفا اور محبت ہو گگن

    میرے محبوب

    چل اب دور کہیں دور چلیں

    میرے محبوب

    چل اب دور کہیں دور چلیں

    غم میں ڈوبی ہوئی ہر رات کی زد میں آ کر

    الجھے الجھے سے خیالات کی زد میں آ کر

    اور پھر شورش جذبات کی زد میں آ کر

    ختم ہو جائے گی اک دن ترے چہرے کی پھبن

    میرے محبوب

    چل اب دور کہیں دور چلیں

    ہر طرف دیکھ لے چہروں کی خریداری ہے

    پیار کی آڑ میں ہر سمت سیہ کاری ہے

    حسن آوارہ ہے اور عشق بھی بازاری ہے

    بک رہے ہیں یہاں سج دھج کے حسینوں کے بدن

    میرے محبوب

    چل اب دور کہیں دور چلیں

    میرے محبوب

    چل اب دور کہیں دور چلیں

    یہ بہاریں یہ نظارے ہیں سراسر دھوکا

    آنکھ پھر آنکھ ہے کھا جاتی ہے اکثر دھوکا

    اور کیا دے گا تجھے تیرا مقدر دھوکا

    چاندنی اوڑھ کے آئی ہے اجالوں کا کفن

    میرے محبوب

    چل اب دور کہیں دور چلیں

    ڈس نہ لے کل تجھے یہ شام سہانی تیری

    بن نہ جائے کوئی غمگین کہانی تیری

    ڈھل نہ جائے کہیں اشکوں میں جوانی تیری

    بن نہ جائیں تری آنکھیں کسی بیوہ کے نین

    میرے محبوب

    چل اب دور کہیں دور چلیں

    میرے محبوب

    چل اب دور کہیں دور چلیں

    موسم گل کبھی برسات سے جی ڈرتا ہے

    اور کبھی شدت جذبات سے جی ڈرتا ہے

    یعنی اب تیری ملاقات سے جی ڈرتا ہے

    اب تو ہر تاروں بھری رات سے ہوتی ہے گھٹن

    میرے محبوب

    چل اب دور کہیں دور چلیں

    اپنی آنکھوں میں حسیں خواب سجانے والے

    پیار کے دیپ ہواؤں میں جلانے والے

    تجھ کو جینے نہیں دیں گے یہ زمانے والے

    یہ بنا دیں گے ترے ریشمی آنچل کو کفن

    میرے محبوب

    چل اب دور کہیں دور چلیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے