میرے ندیم!
خیال و شعر کی دنیا میں جان تھی جن سے
فضائے فکر و عمل ارغوان تھی جن سے
وہ جن کے نور سے شاداب تھے مہ و انجم
جنون عشق کی ہمت جوان تھی جن سے
وہ آرزوئیں کہاں سو گئی ہیں میرے ندیم؟
وہ ناصبور نگاہیں، وہ منتظر راہیں
وہ پاس ضبط سے دل میں دبی ہوئی آہیں
وہ انتظار کی راتیں، طویل تیرہ و تار
وہ نیم خواب، شبستاں وہ مخملیں باہیں
کہانیاں تھیں کہیں کھو گئی ہیں میرے ندیم
مچل رہا ہے رگ زندگی میں خون بہار
الجھ رہے ہیں پرانے غموں سے روح کے تار
چلو کہ چل کے چراغاں کریں دیار حبیب
ہیں انتظار میں اگلی محبتوں کے مزار
محبتیں جو فنا ہو گئی ہیں میرے ندیم!
- کتاب : Nuskha Hai Wafa (Kulliyat-e-Faiz) (Pg. 57)
- مطبع : Educational Publishing House (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.