میرے اسکول مری یادوں کے پیکر سن لے
میں ترے واسطے روتا ہوں برابر سن لے
تیرے استادوں نے محنت سے پڑھایا ہے مجھے
تیری بینچوں نے ہی انسان بنایا ہے مجھے
نا تراشیدہ سا ہیرا تھا تراشا تو نے
ذہن تاریک کو بخشا ہے اجالا تو نے
علم کی جھیل کا تیراک بنایا ہے مجھے
خوف کو چھین کے بے باک بنایا ہے مجھے
تجھ سے شفقت بھی ملی تجھ سے محبت بھی ملی
دولت علم ملی مجھ کو شرافت بھی ملی
شفقتیں ایسی ملی ہیں مجھے استادوں کی
پرورش کرتا ہو جیسے کوئی شہزادوں کی
تیری چاہت میں میں اس درجہ بھی کھو جاتا تھا
تیری بینچوں پہ ہی کچھ دیر کو سو جاتا تھا
- کتاب : Shahdaba (Pg. 119)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.