میرے وجود سے وابستہ سرزمین
یہ زمیں یہ حسیں سرزمیں
جنگلوں پربتوں سبزہ زاروں نشیلی ہواؤں کی آماجگاہ
اس سے رشتہ مرا
جسم و جاں کی طرح
خواہشوں آرزوؤں امنگوں کے سیل رواں کی طرح
اس کی مٹی کی سوندھی مہک
اس کی برسات کا ہر نم جاوداں
اس کی یخ بستہ راتوں کی شادابیاں
اس کی جلتی ہوئی دوپہر کی لپک
گوشت اور پوست میں میرے پیوست ہے
فاختہ کے پروں کی طرح
یہ زمیں
میری فکروں کی دہلیز بھی
سوچ کا خوب صورت سا آئینہ بھی
میرے احساس و جذبہ کا گھر
میرے لفظ و نوا کے لیے مستقل سائباں
جس کے سائے تلے
آج میرا وجود
ارتقا کی نئی منزلوں کے تعین میں مصروف ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.