میری آہٹ
میری آہٹ گونج رہی ہے
دنیا کی ہر راہ گزر میں
اوشا میرے نقش قدم پر
خوشبو کی پچکاری لے کر
رنگ چھڑکتی جاتی ہے
سورج کے البیلے مغنی
جنبش پا کے سرگم پر
سنگیت سناتے جاتے ہیں
سجی سجائی شام کی دلہن
شب کی سیہ اندام ابھاگن
میرے من کی نازک دھڑکن
ایک ہی تال پہ لہراتی ہیں
چنچل لہریں سرکش ذرے
کہرے کی بانہوں میں سائے
گرد کف پا کے سیارے
ایک ہی گت پر ناچ رہے ہیں
میری آہٹ گونج رہی ہے
دنیا کی ہر راہ گزر میں
پھر بھی یوں لگتا ہے جیسے
یہ گیتی با وصف وسعت
ایک اکیلی بستی ہے
اور جیسے ہر بزم آرائی
اک اظہار تنہائی ہے
اور جیسے یہ چاند ستارے
سورج، دریا، صحرا
موسم بر اعظم
سب موہوم دھندلکے ہیں
سب میری پائندہ انا کے جلتے بجھتے ہالے ہیں
سب آوازیں فانی ہیں
اک میری آہٹ لافانی ہے
- کتاب : Sarhane Ka Charagh (Pg. 29)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.