میری ننھی بچی مجھ سے کہتی ہے
ابو رات گئے تک آخر جاگتے کیوں ہو
بیٹی میں راتوں کو اکثر شعر لکھا کرتا ہوں
میری بچی حیرت سے مجھ کو تکتی ہے
اور کہتی ہے
ابو
ایسے شعر نہ لکھو
جن کو لکھنے کی پاداش میں راتوں کو بھی نیند نہ آئے
ہاں بیٹی تم سچ کہتی ہو
لیکن بات ہی کچھ ایسی ہے
میں جو سچے شعر لکھوں گا
لوگ تمہیں زندہ جانیں گے
دنیا تم سے پیار کرے گی
اچھے ابو
ایسا ہے تو
آج سے پھر ہم بھی جاگیں گے
- کتاب : جنہیں راستے میں خبر ہوئی (Pg. 50)
- Author : سلیم کوثر
- مطبع : فضلی بکس ٹیمپل روڈ،اردو بازار، کراچی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.