میری دعا
گلشن کا تقاضا ہے کہ مے خانہ بنا دے
مے خانہ میں اک محفل رندانہ بنا دے
مے کش کوئی مے پی کے مجھے دے گا دعائیں
اے ساقیٔ فطرت مجھے پیمانہ بنا دے
عاشق ہوں مجھے عقل موافق نہیں آتی
بہتر تو یہی ہے مجھے دیوانہ بنا دے
الفت مرا سرمایۂ ہستی ہو خدایا
فرقت کو مٹا کر اسے افسانہ بنا دے
میں سوختہ جاں سوز محبت کا تماشا
دنیا کو دکھا دوں مجھے پروانہ بنا دے
بت گر بھی تو خود بت بھی تو بت خانہ بھی تو ہے
بت بن کے مرے سینہ کو بت خانہ بنا دے
گر نظر عنایت ہو پوریؔ پر تو دعا ہے
دنیا کی ہوس سے اسے بیگانہ بنا دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.