میری نانی اچھی نانی
میری نانی اچھی نانی مجھ پر واری جاتی تھی
میرے لال کو آوے نندیا ہولے ہولے گاتی تھی
رات گئے تک پنکھا جھلتی لوری مجھے سناتی تھی
میری نانی اچھی نانی مجھ پر واری جاتی تھی
ہاتھ پکڑ کر پیاں پیاں چلنا مجھے سکھاتی تھی
کس کس چاؤ سے مجھے کھلاتی کیا کیا ناز اٹھاتی تھی
میری نانی اچھی نانی مجھ پر واری جاتی تھی
بڑے مزے کی بات تو یہ ہے یاد اسے کم رہتا تھا
پان اگر وہ لینے جاتی پیپرمنٹ لے آتی تھی
میری نانی اچھی نانی مجھ پر واری جاتی تھی
اس دنیا میں جو آیا ہے اس کو لوٹ کے جانا ہے
شاید جنت کے باغوں کی خوشبو اسے لبھاتی تھی
میری نانی اچھی نانی مجھ پر واری جاتی تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.