زنجیروں میں جکڑے ہوئے قیدی کی صورت
ریگ کے سیل میں ایک بگولہ
ہانپ رہا ہے
اپنے وجود سے خوف زدہ ہے
گرد و غبار خواب سے
دھند کا ننھا نقطہ پھیل رہا ہے
اور افق اس کی زد میں ہے
میری آنکھیں دشت خلا میں
نور کی ایک لکیر کو بنتا دیکھ رہی ہیں
لیکن میں یہ سوچ رہا ہوں
میری زمیں کس کی حد میں ہے
- کتاب : sooraj ko nikalta dekhoon (Pg. 243)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.