Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مڈلائف کرائسس

وکرم

مڈلائف کرائسس

وکرم

MORE BYوکرم

    اک ندی کے تٹ پہ میں

    جانے کب سے بیٹھا ہوں

    جا چکا ہے دن لیکن

    رات ابھی نہیں آئی

    روشنی ہے بجھنے کو

    پر اندھیرا غائب ہے

    یعنی صاف بولوں تو

    سانجھ کا دھندھلکا ہے

    اور اس دھندھلکے میں

    میں خموش بیٹھا ہوں

    میں اداس بیٹھا ہوں

    جانتا ہے کیا کوئی

    میں یہاں کب آیا تھا

    کب یہاں سے جاؤں گا

    اور جو اداسی ہے

    ساتھ لے کے آیا تھا

    ساتھ لے بھی جاؤں گا

    میں نے ایک پتھر جو

    پانی پر چلایا تھا

    ڈوبنے سے پہلے وہ

    کتنی بار کودا تھا

    میں مری اداسی پہ

    روز ٹپے کھاتا ہوں

    ڈوب ہی نہ پاتا ہوں

    جانتا ہے کیا کوئی

    نام اور پتہ میرا

    یا کہ راستہ میرا

    اور جو خموشی ہے

    کب سے میری ساتھی ہے

    کب تلک رہے گی یہ

    ریت میں نے مٹھی میں

    لے کے جو اڑا دی تھی

    وہ ہوا کے کندھے پر

    کتنی دیر بیٹھی تھی

    میں مری خموشی کو

    روز ہی اڑاتا ہوں

    پھر سے خود پہ پاتا ہوں

    اک ندی کے تٹ پہ میں

    جانے کب سے بیٹھا ہوں

    سانجھ کا دھندھلکا بھی

    ساتھ چھوڑے جاتا ہے

    ہر طرف سیاہی ہے

    ہر طرف سناٹا ہے

    یعنی صاف بولوں تو

    رات یہ اندھیری ہے

    اور میں اندھیرے میں

    کیوں خموش بیٹھا ہوں

    کیوں اداس بیٹھا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے