Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میر انیسؔ

نازش پرتاپ گڑھی

میر انیسؔ

نازش پرتاپ گڑھی

MORE BYنازش پرتاپ گڑھی

    دلچسپ معلومات

    (فروری1975)

    منظر و مرثیہ و رزم و سراپا کیا کیا

    نہ لکھا میر انیسؔ آپ نے تنہا کیا کیا

    نظم میں ہوتی ہے کردار نگاری کیوں کر

    آپ دکھلا گئے ہم لوگوں کو رستہ کیا کیا

    اور جذبات نگاری کی طرف رخ جو کیا

    رکھ دیا کھینچ کے قرطاس پہ نقشہ کیا کیا

    آپ کی لونڈی فصاحت بھی بلاغت بھی ہوئی

    روزمرہ سے کلام اپنا سجایا کیا کیا

    مرثیہ گوئی بنی مقتدر اک صنف سخن

    یعنی اس فن کو ملا آپ سے رتبہ کیا کیا

    فن تصدق ہوا واری گیا انداز بیاں

    آپ نے لکھے شہیدوں کے سراپا کیا کیا

    کس کس انداز سے تحریر کیا حال ستم

    غم کیا آپ نے شاہ شہدا کا کیا کیا

    رزم تحریر کیا یوں کہ جہاں کانپ اٹھا

    مرثیہ لکھ کے زمانے کو رلایا کیا کیا

    جنگ عباس دلاور کا بیاں پڑھتے ہوئے

    سامنے آنکھوں کے لہراتا ہے دریا کیا کیا

    جیسے خود بھی رہے ہوں شامل فوج شبیر

    حال اس جنگ کا دنیا کو سنایا کیا کیا

    صاحبو یہ ہے مرے گھر کی زباں کہتے ہوئے

    بزم کو آپ نے بخشا ہے اجالا کیا کیا

    عالمی شعر و ادب میں ہوئی اردو بھی شریک

    آپ نے زور کلام اپنا دکھایا کیا کیا

    میر انیسؔ آپ کے فیضان کرم سے ہم کو

    آ گیا نظم نگاری کا سلیقہ کیا کیا

    نہ ہوا پر نہ ہوا میرؔ کا انداز نصیب

    نازشؔ اغیار نے یوں زور تو مارا کیا کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے