میرا جی تم ہی کہو
میں سمندر کنارے
آرام کرسی پر
دھوپ سینک رہا تھا
ایک لڑکی پانی سے نکلی
تھکی تھکی سی
سستانے کو بیٹھ گئی
نہ جانے اس کے دل میں کیا آیا
بائیں پیر پر ریت جما کر
پیر باہر نکال گھر بنایا
میں حیرت شوق سے
سب دیکھتا رہا
مجھے گھر اچھا لگا
اس میں داخل ہوا
اور وہ سمندر واپس چلی گئی
میرا جی
اب ایرجؔ کیا کرے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.