مرا ہونا نہ ہونا منحصر ہے
ایک نقطے پر
وہ اک نقطہ
جو دو حرفوں کو آپس میں ملا کر
لفظ کی تشکیل کرتا ہے
وہ اک نقطہ سمٹ جائے تو
ہونے کا ہر اک امکاں
نہ ہونے تک کا سارا فاصلہ
پل بھر میں طے کر لے
وہی نقطہ بکھر جائے
تو ہر اک شے
نہ ہونے کے قفس کی تیلیوں کو توڑ کر رکھ دے
وہ ایک نقطہ مری آنکھوں میں اکثر
روشنی کے ساتھ رنگوں کو اگاتا ہے
مرے ادراک میں شبنم کی صورت
یا ستارے کی طرح لوح یقیں پر جگمگاتا ہے
وہی نقطہ مجھے تشکیک کے جنگل میں
جگنو بن کے منزل کی طرف رستہ دکھاتا ہے
مجھے اکثر بتاتا ہے
مرا ہونا نہ ہونے کا عمل سے
مرے ہونے کی بھی تکمیل ہوتی ہے
وہ اک نقطہ کہاں ہے
کون ہے
کس کے لبوں میں چھپ کے ہر اثبات کو
انکار میں تبدیل کرتا ہے
جو دو حرفوں کو آپس میں ملا کر لفظ کی تشکیل کرتا ہے
یہ نکتہ بھی اسی نقطے میں مضمر ہے
وہ ایک نقطہ کہ اب تک جس کے ہونے کا امیں ہوں میں
وہ افشا ہو تو میں سمجھوں
کہ ہوں بھی یا نہیں ہوں میں
- کتاب : Kulliyat-e-mohsin (Pg. 971)
- Author : Mohsin Naqvi
- مطبع : Mavra Publishers (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.