Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرا خط

اسنی بدر

مرا خط

اسنی بدر

MORE BYاسنی بدر

    کبھی ایسا بھی ہوتا ہے

    میں انجانے پتے پر ایک خط لکھ کر

    سپرد ڈاک کرتی ہوں

    جو دل میں معاملات دل ہیں سب

    صد چاک کرتی ہوں

    میں لکھ دیتی ہوں ان کے نام بھی جن سے شکایت ہے

    بتا دیتی ہوں کس کس سے مجھے کتنی محبت ہے

    تعارف ان کا بھی جن سے بہت نقصان پہنچا ہے

    جنہیں پانے کو صحرا تک دل ویران پہنچا ہے

    رقم کرتی ہوں کس کا دل دکھا ہے واقعی مجھ سے

    بیاں کرتی ہوں کیوں روٹھی رہی ہے زندگی مجھ سے

    غلطیاں ہیں جو میری سب سر اوراق رکھتی ہوں

    اور ہر صفحے پہ اپنے دستخط مصداق رکھتی ہوں

    مگر ایسا بھی ہوتا ہے

    کوئی دستک سی ہوتی ہے

    نہ جانے درمیان شب یہاں پر کون آتا ہے

    مری دہلیز پر آ کر مرا خط ڈال جاتا ہے

    RECITATIONS

    عذرا نقوی

    عذرا نقوی,

    عذرا نقوی

    Mera khat عذرا نقوی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے