Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرا روزہ ہے

بلبل کاشمیری

مرا روزہ ہے

بلبل کاشمیری

MORE BYبلبل کاشمیری

    دور سے جلوہ دکھاؤ کہ مرا روزہ ہے

    تم مرے پاس نہ آؤ کہ مرا روزہ ہے

    گھٹ سکے دن تو گھٹاؤ کہ مرا روزہ ہے

    بڑھ سکے رات بڑھاؤ کہ مرا روزہ ہے

    قرض اٹھاؤ کہ چراؤ مگر اے اہل حرم

    بیسیوں کھانے پکاؤ کہ مرا روزہ ہے

    میرے بچو کہیں باغیچے میں کھیلو جا کر

    گل غپاڑہ نہ مچاؤ کہ مرا روزہ ہے

    باندھ لو آنکھوں پہ پٹی مری بیگم یا تم

    ایسے بن ٹھن کے نہ آؤ کہ مرا روزہ ہے

    کوئی آواز بھی کانوں میں نہ آئے میرے

    گھر میں جھاڑو نہ پھراؤ کہ مرا روزہ ہے

    گھر کے دروازے پہ یہ لکھ دیا نوٹس میں نے

    گھر کی گھنٹی نہ بجاؤ کہ مرا روزہ ہے

    راستہ اپنا بدل دیں یہ ہوا میں اپنا

    ان جہازوں کو بتاؤ کہ مرا روزہ ہے

    ٹوٹ ہی جائے نہ روزہ مرا بس دھچکے میں

    زور سے بس نہ چلاؤ کہ مرا روزہ ہے

    کام ہو سکتا ہے دفتر کا کہیں روزوں میں

    میز کرسی کو ہٹاؤ کہ مرا روزہ ہے

    ساتھ چلتا ہوں میں پب میں مرے یارو لیکن

    بعد افطار پلاؤ کہ مرا روزہ ہے

    ہونٹ پپڑائے ہیں اترا ہوا چہرہ دیکھو

    آج تم مان ہی جاؤ کہ مرا روزہ ہے

    تم عبادت میں تجارت کی ملاوٹ کرکے

    دودھ پانی میں ملاؤ کہ مرا روزہ ہے

    تم نہ بے روزوں سے بلبلؔ کبھی ایسے الجھو

    گالیاں یوں ہی نہ کھاؤ کہ مرا روزہ ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے