Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرے لیے کون سوچتا ہے

محسن نقوی

مرے لیے کون سوچتا ہے

محسن نقوی

MORE BYمحسن نقوی

    مرے لیے کون سوچتا ہے

    جدا جدا ہیں مرے قبیلے کے لوگ سارے

    جدا جدا سب کی صورتیں ہیں

    سبھی کو اپنی انا کے اندھے کنویں کی تہ میں پڑے ہوئے

    خواہشوں کے پنجر

    ہوس کے ٹکڑے

    حواس ریزے

    ہراس کنکر تلاشنا ہیں

    سبھی کو اپنے بدن کی شہ رگ میں

    قطرہ قطرہ لہو کا لاوا انڈیلنا ہے

    سبھی کو گزرے دنوں کے دریا کا دکھ

    وراثت میں جھیلنا ہے

    مرے لئے کون سوچتا ہے

    سبھی کی اپنی ضرورتیں ہیں

    مری رگیں چھلتی جراحت کو کون بخشے

    شفا کی شبنم

    مری اداسی کو کون بہلائے

    کسی کو فرصت ہے مجھ سے پوچھے

    کہ میری آنکھیں گلاب کیوں ہیں

    مری مشقت کی شاخ عریاں پر

    سازشوں کے عذاب کیوں ہیں

    مری ہتھیلی پہ خواب کیوں ہیں

    مرے سفر میں سراب کیوں ہیں

    مرے لیے کون سوچتا ہے

    سبھی کے دل میں کدورتیں ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 455)
    • Author : Munavvar Jameel
    • مطبع : Haji Haneef Printer Lahore (2000)
    • اشاعت : 2000

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے