مرے پاؤں کے نیچے خاک نہیں
مرے پاؤں کے نیچے خاک نہیں کسی اور کے پاؤں کی مٹی ہے
دروازہ کھلا
اور ماہ زوال در آیا
بند مکاں کے روزن در سے
آگے سات دلہن کی قبر ہے
نیچے کوزہ گروں کی بستی ہے
کوزہ گروں کی بستی میں مرے پاؤں کے نیچے خاک نہیں
بڑے قصے ہیں
بڑے قصے ہیں دل صبر و سوال کے سننے کے
بڑی باتیں سیف و کتاب پہ لکھنے کی
بڑے خواب ہیں اوڑھ کے سونے کو
کبھی خواب لکھے نہیں جاتے
کبھی باتیں سنی نہیں جاتیں
کبھی قصے کہے نہیں جاتے
کوزہ گروں کی بستی میں بڑے قصے ہیں اور خاک نہیں
مرے پاؤں کے نیچے خاک نہیں
اور ماہ زوال در آیا
بند مکاں کے روزن در سے
آگے سات دلہن کی قبر ہے
نیچے کوزہ گروں کی بستی ہے
کوزہ گروں کی بستی میں
مرے پاؤں کے نیچے خاک نہیں کسی اور کی پاؤں کی مٹی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.