مرے زخمی ہونٹ
نشہ جس وقت بھی ٹوٹے گا، کئی اندیشے
صبح لب بستہ کے سینے میں اتر آئیں گے
محفل شعلۂ شب تاب کے سارے لمحے
راکھ ہو جائیں گے پلکوں پہ بکھر جائیں گے
ریت در آئے گی سنسان شبستانوں میں
اور بگولے پس دیوار نظر آئیں گے
اس سے پہلے کہ یہ ہو جائے، مرے زخمی ہونٹ
میں یہ چاہوں گا کہ بے لحن و صدا ہو جائیں
میں یہ چاہوں گا کہ بجھ جائے مری شمع خیال
اس سے پہلے کہ سب احباب جدا ہو جائیں
اس لیے مجھ سے نہ پوچھو کہ صف یاراں میں
کیوں یہ دل بے ہنر و حسن و تمیز اتنا ہے
اور اے دیدہ ورو! یہ بھی نہ پوچھو کہ مجھے
ساغر زہر بھی کیوں جاں سے عزیز اتنا ہے
- کتاب : Kulliyat-e-Mustafa Zaidi(Koh-e-nida) (Pg. 57)
- Author : Mustafa Zaidi
- مطبع : Alhamd Publications (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.