Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مری آنکھوں سے دیکھو

فیصل عظیم

مری آنکھوں سے دیکھو

فیصل عظیم

MORE BYفیصل عظیم

    اک روز اپنے آپ کو میں نے

    خلا کی وسعتوں سے جھانک کر دیکھا

    تو وحشت میں پلٹ آیا

    کہیں پر دور اک نقطہ سا روشن تھا

    اور اس نقطے میں اک ذرہ نظر آیا

    زمیں کہیے زماں کہیے کہ اپنا آسماں کہیے

    سبھی کچھ اس میں گم پایا

    وہی ذرہ

    کہ جس کی وسعتوں کو بانٹ کر ہم نے

    کئی خطے بنا ڈالے

    اور ان خطوں میں ہم نے سرحدیں بھی خوب کھینچی ہیں

    سو اک سرحد کے اندر بھی کئی ٹکڑے نظر آئے

    کہ جن ٹکڑوں کے ٹکڑوں میں کہیں اک شہر بستا ہے

    کہ جس کے ایک ٹکڑے میں پرانا اک محلہ ہے

    سو اس کے ایک حصے میں کوئی چھوٹا سا گھر ہوگا

    اور اس گھر کے کسی کمرے کے کونے میں

    کوئی اپنی حقیقت لکھ رہا ہوگا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے