Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مری آواز سنتے ہو

نوشی گیلانی

مری آواز سنتے ہو

نوشی گیلانی

MORE BYنوشی گیلانی

    میں تنہا ہجر کے جنگل کے غاروں میں

    جلاتی ہوں

    سخن کے وہ دیئے جن کو

    ابھی باہر کی زہریلی ہوائیں اجنبی محسوس کرتی ہیں

    ابھی یہ روشنی جو سچ کی خوشبو کی حفاظت کے لیے

    تاریکیوں سے لڑ رہی ہے، نا شناسی کے

    غبار آلود رستوں سے گزرتی ہے

    ابھی جگنو شبوں میں اپنے ہونے کی گواہی تک نہیں دیتے

    ابھی تو تتلیاں میلے پروں سے در بدر پھرتی ہیں بے چاری

    ابھی تو چاند بھی ٹھنڈک نہیں دیتا محبت کی

    ابھی تو رات کے شانوں پہ ہیں حالات کی زلفیں

    مجھے معلوم ہے میں جانتی ہوں مجھ کو رہنا ہے

    اسی غار اذیت میں

    مگر سن لو

    یہیں سے میرے ہونٹوں کو ملا ہے وصف گویائی

    یہیں سے میرے ہونٹوں کو ملا ہے وصف گویائی

    یہیں سے میں نے سچ کی روشنی خود میں اتاری ہے

    اسی غار اذیت نے مرے لفظوں کو آوازیں عطا کی ہیں

    یہیں سے ایک دن سورج نکلنا ہے وفاؤں کا

    یہیں سے ایک دن حرف محبت بھی جنم لے گا

    مرے لفظوں میں معنی کا اثر محسوس کرتے ہو

    مری آواز سنتے ہو

    RECITATIONS

    عذرا نقوی

    عذرا نقوی,

    عذرا نقوی

    Meri awaz sunte ho - Nazm عذرا نقوی

    مأخذ :
    • کتاب : Mohabbatein Jab Shumar Karna (Pg. 101)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے