Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مری دعا ہے

جاوید اختر

مری دعا ہے

جاوید اختر

MORE BYجاوید اختر

    خلا کے گہرے سمندروں میں

    اگر کہیں کوئی ہے جزیرہ

    جہاں کوئی سانس لے رہا ہے

    جہاں کوئی دل دھڑک رہا ہے

    جہاں ذہانت نے علم کا جام پی لیا ہے

    جہاں کے باسی

    خلا کے گہرے سمندروں میں

    اتارنے کو ہیں اپنے بیڑے

    تلاش کرنے کوئی جزیرہ

    جہاں کوئی سانس لے رہا ہے

    جہاں کوئی دل دھڑک رہا ہے

    مری دعا ہے

    کہ اس جزیرے میں رہنے والوں کے جسم کا رنگ

    اس جزیرے کے رہنے والوں کے جسم کے جتنے رنگ ہیں

    ان سے مختلف ہو

    بدن کی ہیئت بھی مختلف

    اور شکل و صورت بھی مختلف ہو

    مری دعا ہے

    اگر ہے ان کا بھی کوئی مذہب

    تو اس جزیرے کے مذہبوں سے وہ مختلف ہو

    مری دعا ہے

    کہ اس جزیرے کی سب زبانوں سے مختلف ہو زبان ان کی

    مری دعا ہے

    خلا کے گہرے سمندروں سے گزر کے

    اک دن

    اس اجنبی نسل کے جہازی

    خلائی بیڑے میں

    اس جزیرے تک آئیں

    ہم ان کے میزباں ہوں

    ہم ان کو حیرت سے دیکھتے ہوں

    وہ پاس آ کر

    ہمیں اشاروں سے یہ بتائیں

    کہ ان سے ہم اتنے مختلف ہیں

    کہ ان کو لگتا ہے

    اس جزیرے کے رہنے والے

    سب ایک سے ہیں

    مری دعا ہے

    کہ اس جزیرے کے رہنے والے

    اس اجنبی نسل کے کہے کا یقین کر لیں

    مأخذ :
    • کتاب : Tarkash (Pg. 138)
    • Author : Javed Akhtar
    • مطبع : Star Publications Pvt. Ltd (2008)
    • اشاعت : 2008

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے