Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مری گلی کے غلیظ بچو

محسن نقوی

مری گلی کے غلیظ بچو

محسن نقوی

MORE BYمحسن نقوی

    مری گلی کے غلیظ بچو

    تم اپنے میلے بدن کی ساری غلاظتوں کو ادھار سمجھو

    تمہاری آنکھیں

    اداسیوں سے بھری ہوئی ہیں

    ازل سے جیسے ڈری ہوئی ہیں

    تمہارے ہونٹوں پہ پیڑھیوں کی جمی ہوئی تہہ یہ کہہ رہی ہے

    حیات کی آب جو پس پشت بہہ رہی ہے

    تمہاری جیبیں منافقت سے اٹی ہوئی ہیں

    سبھی قمیصیں پھٹی ہوئی ہیں

    تمہاری پھیکی ہتھیلیوں کی بجھی لکیریں

    بقا کی ابجد سے اجنبی ہیں

    تمہاری قسمت کی آسمانی نشانیاں اب خطوط وحدانیت کا مقسوم ہو رہی ہیں

    نظر سے معدوم ہو رہی ہیں

    مری گلی کے غلیظ بچو

    تمہارے ماں باپ نے تمدن کا قرض لے کر

    تمہاری تہذیب بیچ دی ہے

    تمہارا استاد اپنی ٹوٹی ہوئی چھڑی لے کے چپ کھڑا ہے

    کہ اس کے سوکھے گلے میں نان جویں کا ٹکڑا اڑا ہوا ہے

    مری گلی کے غلیظ بچو

    تمہارے میلے بدن کی ساری غلاظتیں اب گئے زمانوں کے ارمغاں ہیں

    تمہارے ورثے کی داستاں ہیں

    انہیں سنبھالو

    کہ آنے والا ہر ایک لمحہ تمہارے جھڑتے ہوئے پپوٹوں سے جانے والے دنوں دنوں کی اتار لے گا

    مری گلی کے غلیظ بچو

    ضدوں کو چھوڑو

    قریب آؤ

    رتوں کی نفرت کو پیار سمجھو

    خزاں کو رنگ بہار سمجھو

    غلاظتوں کو ادھار سمجھو

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-mohsin (Pg. 504)
    • Author : Mohsin Naqvi
    • مطبع : Mavra Publishers (2010)
    • اشاعت : 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے