مری اک عمر
مری اک عمر کا اندوختہ
جس میں
نہ کلیاں ہیں نہ موتی ہیں
قلم سے جس قدر چنگاریاں برسیں
انہیں تم راکھ سے تشبیہ دے دو
وہ آنسو
جو سیاہی بن کے کاغذ پر گرے ہیں
میں تمہاری نذر کرتا ہوں
مری منظوم تقصیریں
جو میرے جان لیوا رت جگوں کی
خود ہی شاہد ہیں
تمہارے سامنے ہیں سب
مرے خون جگر کا کتنا کتنا
کس قبیلے سے تعلق ہے
یہ تم جانو
یہ رنگا رنگ تحفے
جو سروں کی شکل میں تم نے سجائے ہیں
انہیں میں شکریے کے ساتھ
واپس کر رہا ہوں بس
میری گردن پہ میرا سر ہی رہنے دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.