مری نظمیں تمہاری منتظر ہیں
مرے خوابوں کے صورت گر
مری سوچوں کے چہرہ گر
کہاں ہو تم
مری نظمیں تمہاری منتظر ہیں
خفا ہیں لفظ
لہجے بے صدا ہیں
کئی دن سے
تمہاری یاد کے پنچھی بھی
میرے ذہن و دل کے آسمانوں پر نظر آتے نہیں ہیں
ندی کہسار جھرنے
پھول تتلی رنگ جگنو سب
مری بے چارگی پر نوحہ خواں ہیں
کوئی منظر
مری بے چہرگی کو خوش نہیں آتا
کوئی موسم
مرے زخموں پہ مرہم تک نہیں رکھتا
مرے چاروں طرف
ناکام امیدوں شکستہ آرزوؤں اور سناٹوں کا جنگل ہے
مرے خوابوں کے صورت گر
میں جینا چاہتا ہوں
اپنے لفظوں میں
تمہیں ساکار کرنا چاہتا ہوں
کہاں ہو تم
چلے آؤ مری نظمیں تمہاری منتظر ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.