Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محبت جسم ہے مانا

تبسم فاطمہ

محبت جسم ہے مانا

تبسم فاطمہ

MORE BYتبسم فاطمہ

    کوئی آواز تھی جس کے تلاطم میں

    یوں بہہ جانا کہاں منظور مجھ کو تھا

    کہیں وحشت کے ان دیکھے بھنور کے سات پردے تھے

    جو زندانوں میں کھلتے تھے

    ہر ایک زنداں میں میں تھی

    اور مری سرشار طبیعت کے ہر ایک لمحے کی سانسوں میں

    کہیں میری انا تھی میری طاقت تھی محبت تھی

    میں کب ایسی کسی آواز کی زد میں

    محبت ڈھونڈھتی تحلیل ہوتی

    اور آوارہ سی کچھ موجوں میں مل کر خود کو کھو دیتی

    محبت جسم ہے مانا

    مگر سرشار روحوں کی الگ بھی ایک بستی ہے

    خیالوں سے پرے بھی اک نگر ہے

    جس میں ہم تم زندگی کی فاقہ مستی اور اداسی اور خاموشی کے جنگل سے گزرتے ہیں

    جہاں ویرانیوں کی سلطنت میں

    دیدہ و نادیدہ خواب بنتے اور اجڑتے ہیں

    کہیں ہم راستے کے سنگ پاروں سے الجھ کر

    ایک لمحے میں ہزاروں بار جیتے اور مرتے ہیں

    محبت جسم کے چھوٹے سے حجرے کے

    کسی گوشے میں رہتی ہے

    یہاں روزن نہیں کوئی

    کہیں سے روشنی کی اک کرن اندر نہیں آتی

    بہت گہرا اندھیرا ہے

    تصور اور خیالوں کی گزر گاہوں پہ پہرا ہے

    محبت ایک لا حاصل سفر کا ساتواں پردہ ہے

    جس میں اک سمندر اس کی طغیانی خموشی کا بسیرا ہے

    سمندر شانت ہوتا ہے تو پستانوں سے لہریں یوں لپٹتی ہیں

    کہ جیسے گھن گرج کے بعد سرشاری کا لمحہ ہو

    اسی لمحے میں وقفے میں

    محبت بے کراں ہوتی ہے جیتی ہے

    محبت گنگناتی اور بکھرتی ہے

    محبت جاوداں ہوتی مہکتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے