Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محبت کا فقیر

عدیل زیدی

محبت کا فقیر

عدیل زیدی

MORE BYعدیل زیدی

    ایسی تنہائی کہ گھر دشت لگے

    ایسا سناٹا اگر پتہ ہلے

    آنکھ دروازے کی آہٹ پہ جا کے رک جائے

    کاش آ جائے کوئی

    پھر محبت کا سفیر

    میری انجان سی چاہت کا اسیر

    وہ جو آ جائے تو آنگن میں ستارے آ جائیں

    اس مکاں میں بھی کہ جس میں تنہا

    رہ رہا ہوں میں کئی صدیوں سے

    آنے والے کے مقدر کے طفیل

    میری منزل مرا گھر میرے کنارے آ جائیں

    جب بھی اس عالم کم ہوشی میں

    دستک دل سے آنکھ کھل جائے

    گھر کی دہلیز پر ٹھہر جائے

    دور اک سایہ سا نظر آئے

    دل یہ پھر بار بار سمجھائے

    ہاں ابھی بس ابھی آتا ہوگا

    میری جانب بھی کوئی

    صرف محبت کا سفیر

    میری چاہت کا اسیر

    جب بھی آہٹ سی کوئی ہوتی ہے

    اور پھر خود کو عدیلؔ

    دستک دل کے ادھر

    تنہا کھڑا پاتا ہوں

    اور مرا عکس

    مرے اپنے ہی آئینے میں

    ٹھہرے ہوئے پانی میں

    ہر صبح مجھ کو نظر آتا ہے

    روز یہ سمجھاتا ہے

    میری دہلیز پہ کوئی بھی نہیں

    بس میں ہوں

    ایک انجان سی چاہت کا سفیر

    ایک گمنام محبت کا فقیر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے