Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محبت کب مرتی ہے

فیصل ملک

محبت کب مرتی ہے

فیصل ملک

MORE BYفیصل ملک

    میں اسے

    جیون کی آخری سرحد پر

    چھوڑنے گیا تھا

    جانتے ہو

    جیون کی آخری سرحد پار

    جو بھی چلا جائے

    واپس نہیں آتا

    میں اسے چھوڑ کر

    خالی ہاتھ لوٹ آیا ہوں

    کیا پتہ وہاں جا کر اسے

    میری یاد آتی بھی ہو کہ نہیں

    بیتے جیون کے سنہری پل

    اسے بلاتے ہوں یا نہیں

    کیا خبر

    وہ بھی میری طرح

    نئے جیون کے کاموں میں

    الجھ بیٹھا ہو

    لیکن کبھی کبھار تو

    میری طرح وہ بھی

    مجھے یاد کرتا ہوگا

    اس نے کہا تھا

    جاتے جاتے مجھے بلا کر

    میرے کان میں

    سرگوشی میں

    ہم پھر ملیں گے

    کسی اور ہی نئی دنیا میں

    کسی اور خوب صورت جیون میں

    اک بار ضرور ملیں گے

    مختلف سے حالات میں

    مختلف سے خد و خال کے ساتھ

    جیون کے کسی نئے کردار میں

    ہم پھر ملیں گے

    اور میں سوچتا ہوں

    سچ ہی تو کہتا تھا وہ

    کسی کے مر جانے سے

    اس کی اہمیت کم نہیں ہوتی

    محبت کم نہیں ہوتی

    بلکہ

    محبت تو بس

    جسم چھوڑ دیتی ہے

    اور جا کر

    کسی اور جسم میں اتر جاتی ہے

    کوئی اور چہرہ

    کوئی اور کردار

    ہو بہو وہی کہانی دہراتا ہے

    جو جیون کی آخری سرحد تک

    ساتھ چلتی ہے

    محبت کب مرتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے